نئی دہلی، 3/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) نیتی آیوگ کی ایک حالیہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ہندوستان کو مستقبل میں کسی بھی وبا سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ کورونا وبا کے تلخ تجربات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، اسی لیے نیتی آیوگ نے اپنی رپورٹ میں اس مسئلے سے نمٹنے کے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ہیلتھ ایمرجنسی اور وباؤں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ایک مخصوص ادارہ تشکیل دیا جا رہا ہے جسے ’پینڈمک پریپیئرڈنس اینڈ ایمرجنسی رسپانس‘ (پی پی ای آر) کہا جائے گا۔ ساتھ ہی، ’پبلک ہیلتھ ایمرجنسی مینجمنٹ ایکٹ‘ (فیما) بنانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ اس باڈی کے بنائے جانے کے بعد وبا پھیلنے کے 100 دنوں کے اندر بااثر رد عمل یقینی ہو پائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ 4 رکنی گوپ کی تشکیل کووڈ-19 کے بعد مستقبل کی وباؤں سے متعلق تیاری اور ایمرجنسی رد عمل کے لیے کارروائی کا خاکہ تیار کرنے کے لیے کی گئی تھی۔ نیتی آیوگ کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیلتھ ایمرجنسی کے پہلے 100 دن اثردار مینجمنٹ کے لیے بہت اہم ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس مدت کے اندر دستیاب کرائی جا سکنے والی پالیسیوں اور جوابی ترکیبوں کے ساتھ تیار رہنا اہم ہے۔ رپورٹ کسی بھی قہر یا وبا کے لیے 100 روزہ رد عمل کے لیے ایک ورک پلان فراہم کرتی ہے۔
مجوزہ سفارشات نئے پی پی ای آر ڈھانچہ کا حصہ ہیں، جس کا مقصد کسی بھی عوامی ہیلتھ ایمرجنسی کی تیاری کے لیے روڈ میپ اور وَرک پلان تیار کرنا اور ان 100 دنوں میں ایک اچھی طرح سے اثرات مرتب کرنا ہے۔ ماہرین کے گروپ نے 4 شعبوں میں اپنی سفارشات پیش کی ہیں، جو اس طرح ہیں: حکومت و قانون، ڈاٹا مینجمنٹ و نگرانی، ریسرچ و ایجاد، جوکھم کا پھیلاؤ۔ اس رپورٹ میں ایک الگ قانون (فیما) بنانے کی سفارش کی گئی ہے جو ہیلتھ مینجمنٹ کے لیے ایک مجموعی نظریہ کی اجازت دے گا، جس میں روک تھام، کنٹرول اور ڈیزاسٹر رسپانس شامل ہوگا۔ علاوہ ازیں یہ قومی و ریاستی سطح پر ماہر عوامی ہیلتھ کیڈرز بنانے کا بھی التزام کر سکتا ہے۔